آئی ایم ایف نے پاکستان میں الیکشن کے حوالے سے نئی رپورٹ جاری کر دی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو اس کے نجکاری پروگرام پر اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے حکومت نے اسے آگاہ کیا ہے کہ اس کا آئندہ عام انتخابات تک کسی بھی سرکاری یونٹ کی نجکاری کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ اسی وقت، حکومت نے فنڈ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اپنے نجکاری پروگرام پر تیز رفتاری سے کام جاری رکھے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری پر پیش رفت ہوئی ہے، جس کے فروری 2024 کے آخر تک مکمل ہونے کی امید تھی۔ اس وقت، 27 یونٹ حکومت کی نجکاری کی فہرست میں تھے، ذرائع نے بتایا کہ مالیاتی اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے آٹھ بھی اس فہرست میں شامل تھے۔
اسی طرح ان کا کہنا تھا کہ صنعتی شعبے سے 4 اور توانائی کے شعبے سے 14 یونٹ بھی فہرست میں شامل ہیں۔ اسی طرح، انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان اسٹیل ملز (PSM) اور اسٹیٹ لائف انشورنس کی نجکاری کے لیے سرگرم عمل ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ حکومت بلوکی، حویلی بہادر، گڈو اور نندی پور پاور پلانٹس کی نجکاری پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔
یہی نہیں حکومت تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری پر بھی کام کر رہی ہے، انہوں نے انکشاف کیا۔
ذرائع نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن، فرسٹ ویمن بینک، پاکستان انجینئرنگ کمپنی، پاکستان انجینئرنگ کمپنی اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ بھی ان سرکاری یونٹوں میں شامل تھے جو حکومت فروخت کرنا چاہتی تھی۔